نباتاتی نام : مدھوکا
لیٹیفولیا Botanical Name: Madhuca
latifolia
دیگرحوالہ جات: ٬ باسیا لوٹیفولیا( (Sync:- Bassia loatifolia
خاندان ©: سپوٹیسی Family: Sapotaceae
انگریزی نام: MAhuwa
دیسی نام: مہوا،ماہواMahva
مستعمل نام:۔ وپّا Vippa Telgu:-
ابتدائی مسکن(ارتقائ):
ڈسٹری بیوشن:۔انڈیا کے میدانی علاقوں خاص طور پر مرکزی انڈین علاقوں میں عام درخت ہے۔یہ
اڈیواسی علاقہ کے باشندوں کا عام سا قابل کاشت درخت ہوتا ہے۔ ڈسٹری بیوشن:۔یہ درخت
کہیں کہیں جنوبی انڈیا کے موسم خزاںپت جھڑوالے جنگلات میں ملتا ہے۔

پتّے:۔پتّے نرم رویں بالوں
سے بھرپور ہوتے ہیں۔ یہ بیضوی ٬ لمبوترے مُڑے ہوئے سے ہوتے ہیں۔آخری سرا گول یا
حادّہ زاویہ سا ہوتا ہے۔
پتّے:۔شاخوں کے آخر پر
جھرمٹ مارتے ہیں۔ یہ چمڑہ جیسے ٹیکسچر والے( چمک والے)٬بیضوی سے٬ بال رکھنے
والے(جب نوجوان ہوں۔)٬ تانبے جیسی بھوری سی جھلک دینے والے (جب نوخیز ہوں۔) ہوتے
ہیں۔
پھول:۔پھول lanceolate پتّیوں
پر مشتمل ہوتا ہے۔ یہ اپریل کے موسم میں جوبن دکھاتے ہیں۔
پھول:۔بڑے گھنے گچھوں کی
طرح سے شاخوں کے آخر ی سرے پر لگتے ہیں۔ ان میں calyx میلا ریتلا
سا ہوتا ہے٬ کرولا کریمی سا ہوتا ہے اور گودے سے بھرا ہوا٬میٹھاہوتا
ہے۔ یہ خوردنی ہوتا ہے۔
پھول فروری مارچ میں لگتے رہتے ہیں۔ رات کے وقت پھول اپنا جوبن دکھاتے ہیں۔ صبح کے
درخت اپنے کافی پھول جھاڑ دیتا ہے۔ اور فرش پر اُن کا
ایک قالین سا بچھ جاتا ہے۔

پھل: ۔ پھل گلوب نما گول ہوتے ہیں۔ ان کا ڈایا 2.5
cm ہوتا ہے۔
استعمالات:۔پھول اور بیجوں
میں کافی تیل ہوتا ہے۔ پھول بطور سبزی بھی استعمال کیے جاتے ہیں۔اور الکوحل والے
مشروباتbeverages بنانے کے کام آتے ہیں۔ پھول کھانسی اور برونکائیٹس کی بیماریوں
کے علاج میں بھی استعمال ہوتے ہیں۔بیجوں کا تیل نکال کر کھانا پکانے کے لیے
استعمال ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ صابن سازی کے بھی کام آتا ہے۔تیل نکال کر بچا ہوا
میٹیریل جسے کھل کہتے ہیں۔ جانوروں کا بہترین چارہ ہوتا ہے۔ اسے دیگر پتوں والے
چارہ کے ساتھ مکس کر کے اُنھیں کھلاتے ہیں۔ چھال سے تیار کردہ جوشاندہ دانتوں کے
مسوڑوں سے خون روکنے کے لیے اور السر کے زخموں کے علاج کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
No comments:
Post a Comment