Sunday, 12 July 2015

Ficus microcarpa

نباتاتی نام  : فائکس مائکروکارپا  Botanical Name:Ficus microcarpa
دیگرحوالہ جات: ایف ریٹوسا٬ (Syn:-F retusa,)
خاندان ©: موریسی Family:Moraceae 
انگریزی نام
دیسی نام:
 مستعمل نام:۔ پال جگی٬ ایرا جگی٬ جگی۔۔ Telgu:.Jugi/ Erra Jugi/ Pal Juggi
ابتدائی مسکن(ارتقائ):ڈسٹری بیوشن:۔خزاں کے پت جڑ والے جنگلات میں عام ملتا ہے۔ اس کے علاوہ جزوی سر سبز جنگلات میں بھی ملتا ہے۔




قسم: پت جھاڑ  ، سدا بہا ر
 شکل:         قد:  فٹ میٹر   پھیلا : فٹ
  تعارف:۔ایک بڑا سا رویں دار درخت ہوتا ہے۔ جس کی ایریل
جڑیں بھی ہوتی ہیں۔یہ چٹانی علاقوں اور قریبی دستیاب پانی کی جگہوں پر ہوتا ہے۔
پتّے:۔چھوٹے petiole کے ہوتے ہیں۔ بیضوی جبکہ آخری کنارہ گول سا ہوتا ہے۔پتّے کھردرے سے اور رویں دار ہوتے ہیں۔
پھول:۔پھول کچّی گولر کے اندر چھپے ہوئے ہوتے ہیں۔ نر پھول مادّہ پھول کی نسبت لاتعداد ہوتے ہیں۔ پھولوں کا رنگ:            پھول آنے کا وقت:
 پھل: ۔یہ ایک گولر ہوتا ہے۔ جو کہ رویں دار اور 1 cm ڈایا کا ہوتا ہے۔لیکن اس کی ڈونڈنی نہیں ہوتی ہے۔یہ ایک ہی ایکسل پر جوڑوں کی طرز پر لگا ہوتا ہے۔جب پک جاتا ہے۔ پیلا ہو جاتا ہے۔ کوئی مخصوص خوشبو نہیں ہوتی ہے۔
کاشت: بذریعہ بیج اور قلم
نرسری ہدایات:۔کئی قسم کی زمینوں مٹی میں ہو جاتا ہے۔ اس میں اوپری ہلکی گھٹیا سی مٹّی٬خشک پہاڑی مٹّی اور ندیوں کے کنارے چکنی ریتلی مٹّی سب شامل ہیں۔یہ ایک بہت زیادہ سورج کی روشنی کا طلب گار درخت ہے۔ اور دھند کو برداشت کرتا ہے۔ اس کی بیج اور vegetative means دونوں سے افزائش ہو جاتی ہے۔
بیج کے ذریعے افزائش:۔ بیج مٹی اور قدرتی کھاد کے ساتھ مکس کر دیے جاتے ہیں۔ بیجوں پر ہلکی ہلکی ریت ڈال دی جاتی ہے۔ اور پھر واٹر کین کے ذریعے ہلکے سرے کے ذریعے سے پانی دے دیا جاتا ہے۔
vegetative means propagation :۔ 2 to 3 meters لمبی قلمیں اُگانے کے مقصد کے لیے استعمال کی جاتی ہیں۔ وہ علاقے جہاں آبپاشی کا پانی دستیاب ہوتا ہے۔ وہاںقلمیں جنوری فروری کے مہینوں میں لگائی جاتی ہیں۔ یاپھر جولائی اگست کے مہینوں میں جب موّن سوُن کے دن ہوں ٬ قلمیں لگائی جاتی ہیں۔
پودوں کی شجر کاری :۔پنیری کو ٹرانپسپلانٹ کے لیے 20 x 20 cm کی کیاریوں میں جولائی اگست کے مہینوں میں لگایا جاتا ہے۔
جگہ کا انتخاب:
نمایاں خصوصیات:          
شاخ تراشی:
بیماریاں:
استعمال ©:۔اس کی جڑ دانتوں کے اعوارض کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔اس کی چھال اور پتّے کڑوے جراثیم کُش ہوتے ہیں۔یہ زخموں ٬السر٬زخم والی رگڑیں٬قولنج٬پیچش ٬ذیا بطیس٬اندرونی جلن اور السری اندرونی زخموں کے علاج کے لیے مفید ہوتے ہیں۔


No comments:

Post a Comment