Sunday 12 July 2015

Ficus bangalensis


نباتاتی نام :فائیکس بنگالنسس Botanical Name: Ficus bangalensis
دیگرحوالہ جات:  ایف ٹسائلا٬ ایمپلی سیما (Syn:- F.tsiela)
خاندان ©: موریسی Family:Moraceae 


 انگریزی نام:بنیان Banyan

دیسی نام: بوہڑ Bohr برگد،بڑ            Bohar
 مستعمل نام :۔ Banyan, Telgu:-Marri, Kannada: Alamdara, Tamil:- Al, :- Malyalam:- Peral Common:- 
     پیرال       ٬ آل    ٬ عالم دارہ      ٬ ماری     بنیان  اور پنجابی میں بڑھ کا درخت
ابتدائی مسکن(ارتقائ): برصغیر پاک و ہند ۔ ڈسٹری بیوشن:۔یہ درخت پورے انڈیا اور پاکستان میں عام ہوتا ہے۔دیہاتوں میں پنڈالوں٬مزاروں٬ریلوے پلیٹ فارموں پر اس درغت کو لگایا جاتا ہے۔ تا کہ کافی زیادہ افراد کو سایہ میسّر آ سکے۔اس کا پھل ٬داڑھی٬جڑ٬چھال٬پتّے کئی دیسی ادویات بنانے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔
 قسم:سدا بہار
شکل:                         قد:100فٹ یا زیادہ

تعارف:۔یہ بہت بڑے سے چھتر والا٬جس کی ٹہنیاں اور شاخیں پھیلی ہوئی ہموار سی٬بہت بڑا تنا ور درخت ہوتا ہے۔ اس کا پتّہ توڑنے سے دودھ سا خارج ہوتا ہے۔ اس درخت کی لمبی لمبی مضبوط سی پتلی پتلی سی لچکدار جڑیں ہوتی ہیں۔ جو بڑے تنے کے قریبی چھوٹے ٹہنوں سے نیچے فرش تک آ جاتی ہیں۔ لوگ اس کو بڑھ کی داڑھی بھی کہتے ہیں۔ یہ بعد میںفرش تک چھو جاتی ہیں۔یہ اتنی مضبوط ہوتی ہیں۔ کہ ان کے ذریعے درخت پر بھی چڑھا جا سکتا ہے۔ بہت پرانے درخت ایک ایکڑ تک پھیلے ہوئے بھی ہوتے ہیں۔ اورآدھی درجن کے قریب داڑھیاں لٹک رہی ہوتی ہیں۔اُن کا تنااتنا موٹا ہوتا ہے۔ کہ تین آدمی ہاتھ پھیلا کر اور ہاتھ جوڑ کر گھیرا و ¿کر سکتے ہیں۔ہندوو ¿ں کا یہ ایک مقدّس درخت ہوتا ہے۔
پتّے:۔ اوول شکل کے ہموار٬ چمکدار٬اوپر سے گہرے سبز٬ نچلی طرف سے پیلے سبز اور قدرے مہک دار ہوتے ہیں۔بڈbud کونیکل Stipuleسے ڈھکی ہوتی ہے۔ پتے:۸،۴ انچ چوڑے یا پت جھاڑ
پھول:۔پھول چھوٹی سی گولر fig کے اندر ہی چھپا ہوا ہوتا ہے۔ یہ گولر نما پھول پتّے کے اوپری طرف لگتا ہے۔ جو ڈنڈی اور شاخ کے درمیان ہوتا ہے۔ پھول مارچ اور اپریل کے درمیان جوبن دکھاتے ہیں۔ پھولوں کا رنگ: سرخ                    پھول آنے کا وقت:اپریل اور اکتوبر۔نومبر
پھول چھوٹے پھل کے اندر
 پھل:۔ایک گولر ہی ہوتا ہے۔ جو کہ ایک ایکسل نما ڈنڈی پردونوں اطراف لگتے ہیں۔یہ پھل پک جانے بعد سُرخ ہو جاتا ہے۔ جب یہ پھل نوجوان ہوتا ہے ہلکی مہک دیتا ہے۔ یہ گولر قدرے گولائی مائل ہوتے ہیں۔ ایکراس چورائی 1.5 cmتک ہوتی ہے۔ درخت بہت ہی شان والا معلوم ہوتا ہے۔ جب شاخیں پکے ہوئے پھلوں سے بھری ہوئی ہوتی
ہیں۔ان گولروںپر بہت سے پرندے آ جاتے ہیں۔ نیز گرے ہوئے گولروں پر بہت سے کیڑے بھی آ جاتے ہیں۔
کاشت:بیجوں اور قلموں سے ہوتی ہے،یہ ایک سایہ دار درخت ہے جسکی عمر طویل ہوتی ہے،اپنی ہوائی جڑوں کے ذریعے زمیں پر سفر کر تا اور پیھلتا ہے،
جگہ کا انتخاب:
نمایاں خصوصیات:
شاخ تراشی:
بیماریاں:
استعمال ©:


No comments:

Post a Comment