نباتاتی
نام :البزیا پروسیرا Botanical Name: Albizia procera
خاندان
©: میموسیسی Family: Mimosaceae
انگریزی
نام: وائیٹ سرس ، سلک پلانٹ، سلک ٹری White Siris ،
silk plants, silk trees, or sirises
انگریزی
نام:
دیسی
نام:
ابتدائی
مسکن(ارتقائ): جنوبی انڈیا،بنگلہ دیش اور برما،پاکستان میں پنجاب اور پشاور میں
لگایا جاتا ہے
قسم:
پت جھاڑ
شکل:بیضوی
،تاج فلیٹ کھلی، اور چھتری کی طرح قد: 12 سے 30 میٹر لمبا پھیلاﺅ
: فٹ
پتے:
پتیاں چھوٹی 3 سینٹی میٹر لمبی
پھل
: پھلیاں سیدھی اور لمبی اور تقریبا 15 سینٹی میٹر لمبی
کاشت:
پھلیاں خشک موسم کی ابتدا پکتی ہیں۔ 3 -4 ماہ درخت پر رہتی ہیں۔ 10 ماہ کی عمر میں
پھول کھل سکتے ہیں۔
پھلیوں کو پکنے میں 8
ماہ کو وقت لگ سکتا ہے۔ بیج کو 10 ماہ تک
کمرے کے درجہ حرارت پر زخیرہ کیا جاسکتا ہے اور اس کے شرح اگاﺅ
پر اثر نہیں پڑتا ۔ بیج ، بیجوں کو چند سیکنڈ تک کھولتے پانی میں انڈیلیں، آگ سے
ہٹا کر رات بھر پانی میں رکھیں، اچھی طرح تیار گملوں 10–15


پی
ایچ 8.7- 9.4 ۔ 500 تا 1000ملی میٹر سالانہ ۔بارش کی حد گرم، تراپیکل اور سب
ٹراپیکل ، نیم مرطوب آب و ہو۔درجہ حرارت کی حد1 تا40 ڈگری سینٹی گریڈ۔سطح سمندر سے
0 تا1200میٹر
نمایاں
خصوصیات: تیز شرح بڑھوتری، زیبائشی اہمیت، ایونیو میں لگانے، باغات کی خوبصورتی،
باﺅنڈری،
مدارینی اور زیر مدارینی پودا ، خوشبودار پھول ۔یہ بھی ایک سجاوٹی اور ایونیو کے
درخت کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے . دیکھ بھال کے ساتھ یہ ایک مفید فارم جنگلات
کے درخت ہوں گے. نوجوان پلانٹس چرنے اور ٹھنڈ سے تحفظ کی ضرورت ہے. شورزدہ، نمکین،
sodic
اقسام کی مٹی پر بھی لگایا جا سکتا ہے۔
شاخ
تراشی:
بیماریاں:
کاشت:بیج
,اور غیر جنسی طریقے سے۔
پیداوار
: قدرے تیز بڑھوتری ، اوسط MAI10 کیو بک میٹر
فی ہیکٹر سالانہ
لکڑی
کی خصوصیات
دانہ
: تشکیل شدہ،کھردرا
رنگ
:گیلی لکڑی سفیدی مائل،سخت سیاہ براﺅن
کے ساتھ سیدھی لمبی ، ہو جاتی ہے
کثا
فت ::sg 0.69 ۔ کلوریز کی مقدار
4800 کلوریز فی کلو گرام
مظبوطی
: بہت مضبوط،لچکدار
استعمال
: زرعی چارہ، ایندھن، نائٹروجن فکسنگ، ڈنڈوں اور تعمیر،اوزار، سایہ، فرنیچر، ٹنین،
اور مگس بانی
No comments:
Post a Comment