Sunday 3 May 2015

نباتاتی نام:اکاسییہ سندرا sundra Acacia Botanical Name:


نباتاتی نام:اکاسییہ سندرا sundra Acacia Botanical Name:
 آکاسیہ چندرا٬ مموسا چندرا (Sync:- Mimosa chundra , Acacia chundra)
 خاندان :۔لیگومینوسیا  Leguminosae Family:
انگریزی نام
karangalikodalimurunkailal khairlal khairrat kihiriya and red cutch,دیسی نام: سندرا Sundra
میموساسیا Mimosaceae(sub family) ٬اکاسییہ سندرا ( sundra Acacia )
     مستعمل نام :۔سندرا Telugu:- Sundra
ابتدائی مسکن(ارتقائ):۔انڈیا میں یہ پودا یا درخت بہت پایا جاتا ہے۔ یہ گجرات٬راجھستان٬مہاراشٹرا٬آندھرا پردیش٬کرناٹکا٬کیرالہ اور تامل ناڈو صوبوں میں عام ملتا ہے۔خشک منطقہ کے جنگلات میں عام ملتا ہے۔اس کے جھاڑی دار جنگلاتی علاقوں میں بھی ملتا ہے۔
قسم: پت جھاڑ
 شکل:                         قد: 3 میٹر   پھیلا : فٹ
پتے: پتّے bipinate ہوتے ہیں۔ اور اس کا petiole اور rachesگلینڈز کے حامل ہوتے ہیں۔ Bipinate =یہ کمپاو

¿نڈ پتّوں کا معاملہ ہوتا ہے۔جس میں درمیانی rib contains pinnaeجس کے تبادلے میں پتّیاں لگتی ہیں۔ پتّیاں ایک ایکسز پر لگتی ہیں۔اور ایسا انتظام ایک مشترک raches پر بمعنی پَرfeather پر کیا جاتا ہے۔ ٹہنیاں اور شاخیں بغیر رویں کے ہوتی ہیں۔ اس درخت کی بہت اندرونی لکڑی سُرخ براو

¿ن رنگ کی ہوتی ہے۔سخت اور کھردری ہوتی ہے۔ چھال کھردری ٬کالی ہوتی ہے۔ نوجوان شاخیں ڈارک براو

¿ن ہوتی ہیں۔ انچ لمبے  انچ چوڑے 

 پھولوں کا رنگ: سفید کریم کلر                           پھول آنے کا وقت: مارچ۔اور سلنڈریکل ٹہنیوں پر لگتے ہیں۔
پھل:۔پھل ایک پھلی نما شے ہوتا ہے۔جو کہ دبا ہواcompressedحالت میں 6 to 10 cmلمبا اور 1.5 to 2.5 cm چوڑا ہوتا ہے۔ پک کر یہ ڈارک براو

¿ن ہو جاتا ہے۔ ہر پھلی میں چار تا چھ بیج ہوتے ہیں۔ پکّے ہوئے بیج براو

¿نش ہو جاتے ہیں۔ پھلیاں جنوری سے پکنی شروع ہوتی ہیں۔ اور ھ عرصے یہ عمل جاری رہتا ہے۔

کاشت: نرسری سے متعلّق:یہ بیجوں کے ذریعے بڑھتا ہے۔ وہ پھلیاںجوجنوری میں پک کر تیار ہو جاتی ہیں۔اس سے قبل کہ وہ پھٹ جائیں۔ اُنھیں درختوں سے اُتا لیا جاتا
ہے۔ خشک پھلیاںکیڑوں کا کھاج یعنی خوراک بن جاتی ہیں۔ان پھلیوں کو دھوپ میں خشک کیا جاتا ہے۔ پھر پھاڑ کر بیج نکال لیے جاتے ہیں۔ بیجوں کو کسی کپڑے کے تھیلے میں ڈال کر ڑگڑ کر صاف کیا جاتا ہے۔ گند نکال کر اُنھیں سٹور کر لیا جاتا ہے۔ یہ بیج آگ پکڑنے لیے بہت حساس ہوتے ہیں۔ اس لیے بچا کر رکھنا چاہیے۔ لہٰذا آگ سے بچا کر رکھنا چاہیے۔ عام ٹیمپریچر پر بیجوں کو دو سال تک سنبھالا جا سکتا ہے۔ان میں سے چوتھائی ضائع ہو جاتے ہیں۔ اوسط مدّت چھ ماہ ہوتی ہے۔
بیجوں سے افزائش:۔ بیجوں کو پانی میں 24گھنٹے تک بھگو کر رکھا جاتا ہے۔ یا پھر اُبلتے پانی میں 6گھنٹے گیلا رکھنے سے بھی گذارا ہو جاتا ہے۔ بیج فروری مارچ کے مہینے میں قدرے بلند کیاریوں میں 15 cm کی دور ی پر لگاتے ہیں۔ دوسرا طریقہ پولی تھین کے لفافوں میں لگانے کا ہوتا ہے۔ پودے پھوٹنے کی مدّت ایک ہفتہ سے 15دن ہوتی ہے۔ ہے۔پودوں کو پانی اور گوڈّی تسلسل سے دی جانی چاہیے۔ 40 to 80% فی صد بیجوں کی افزائش کی شرح نوٹ کی گئی ہے۔
جون سے جولائی کے مہینوں ان پودوں کی پنیری کو اصل جگہ پر شجر کاری کے لیے شفٹ کر دیا جاتا ہے۔اس کے لیے پہلے سے پولیتھین کے لفافے منتخب کیے جاتے ہیں۔ ایک لفافے میں ایک ہونا چاہیے۔ جو 5 cmسے کم اونچائی کا نہ ہو۔ جون سے جولائی کے مہینوں میں دو ماہ عمر کے پودے شفٹ کرنے مناسب رہتے ہیں۔ شجرکاری گہری pitمیں کی جاتی ہے۔ 60 cmگہرائی اور 6 x 6 میٹر کا فاصلہ مفید رہتا ہے۔
جگہ کا انتخاب:۔پودا ریتلی اور ریتلی میرا زمین پر اُگانا مفید رہتا ہے۔ کالی کاٹن مٹی٬اور کھوکھلی پتھروں والی زمین اس کے لیے مفید رہتی ہے۔
نمایاں خصوصیات:
شاخ تراشی:
بیماریاں:نقصان دہ عوامل:۔درختوںپودوں کی بیماریوں کے حساب سے یہ اوسط درجہ کے نقصان کی زد میں رہتا ہے۔
تعارف:۔ایک میڈیم سائز کاکانٹوں والاپت جھڑ موسم کا درخت جو 3 meterتک قد کرتا ہے۔ ٹہنیاں اور شاخیں بغیر رویں کے ہوتی ہیں۔ اس درخت کی بہت اندرونی لکڑی سُرخ براو

¿ن رنگ کی ہوتی ہے۔سخت اور کھردری ہوتی ہے۔ چھال کھردری ٬کالی ہوتی ہے۔ نوجوان شاخیں ڈارک براو

¿ن ہوتی ہیں۔

پھول:۔پھول سفید کریم کلر جیسے ہوتے ہیں۔اور سلنڈریکل ٹہنیوں پر لگتے ہیں۔
استعمال:۔ اس کی اندرونی لکڑی اور چھال گلے کی خارش٬کھانسی ٬پیچش٬پرانا مزمّن السر٬کھال کے پھٹ جانے کی تکلیف٬جذام٬کئی اقسام کے زخم٬ leucodermia جیسی امراض کے لیے طبّی استعمالات میں آتی ہے۔ اس کے علاوہ انیمیائ٬ذیا بطیس٬اندرونی جلن اور باری کے بخار کے لیے بھی اندرونی لکڑی اور چھال کچھ دیگر اشیاءکے ساتھ ملا کر بطور دوائی استعما ل کی جاتی ہے۔لمبی موٹی لکڑی مکانوں کی تعمیر میں بطور شہتیر ٬بالا اور کئی زرعی مقاصد کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ بہت اندرونی لکڑی سے ایک رنگ حاصل کیا جاتا ہے۔ جسے "Red Cutch" رنگ کہتے ہیں۔ اس کے علاوہ ایک ریزن :کتھا

©: بھی حاصل کیا جاتا ہے۔ جو پان بنانے کا ایک جزو ہوتا ہے۔



No comments:

Post a Comment