Tuesday, 7 July 2015

Bosewellia serrata


نباتاتی نام بوسی ویلیاسیرّاٹا Bosewellia serrata  Botanical Name:
خاندان : برسیراسیاBurseraceae Family:
دیسی نام:۔ڈھوپا Dhoopa
انگریزی نام:
قسم:پت جھاڑ
ابتدائی مسکن(ارتقائ):۔انڈیا کے اندر اس نسل کا پایا جانا خشک پہاڑیوں تک محدود ہے۔متذکرہ خشک پہاڑیاں مرکزی انڈیا سے جنوبی جزیرہ نما تک پپھیلی ہوئی ہیں۔ یہ درخت عام طور پر نوک داراُترائیوں اور پہاڑیوں کی ڈھلوانوں پر ملتے ہیں۔ جب کہ زرخیز علاقوں میں بہت بڑے سائز کے بھی ہو جاتے ہیں۔
شکل:                         قد:
 پتے:پتّے چھوٹّے چھوٹّے بغیر کوئی رویں دارگچھے کی شکل میں ٬اور نچلی طرف سے کھردرے ہوتے ہیں۔
پھل:۔پھل pyrenes(A nut let: often seen as one of the small stones of a drupe or similar fruit)ہوتے ہیں۔ ایک پھل میں صرف ایک بیج ہوتا ہے۔جو کہ اطراف میں پر سے پھیلائے ہوتا ہے۔ یہ بیج سبز پیلے رنگ کے
ہوتے ہیں۔ اور دِل کی شکل کے ہوتے ہیں
پھولوں کا رنگ:پیلے گلابی یا سفیدرنگ                       پھول آنے کا وقت: یہ اپنی پیلی کاغذی چھال سے پہچانا جاتا ہے۔جو کہ باقاعدگی سے چھلکوں کی صورت میںلیکن بے قاعدہ سے ڈیزائن میں اُترتی رہتی ہے۔یہ ایک درمیانہ سے قدرے بڑا پت جھڑموسم والادرخت ہوتاہے۔ جس کا کچھ پھیلاو ¿ ہوتا ہے۔ اور شاخیں جھکی جھکی ہتی ہیں۔چھال بہت پتلی٬بھوری سبز سی اور کاغذ
جگہ کا انتخاب: اس پودے کو سُرخی مائل چکنی مٹی میں اُگایا جاتا ہے۔یہ درخت1150میٹر کی بلندیوں پر صحیح پرورش پاتا ہے۔ اور بہت ہی زیادہ سورج کی روشنی کا تقاضا کرتا ہے۔ جب کہ آندھیوں کی شدید مزاحمت کرتا ہے۔ بارش کی حد750 تا1500 ملی میٹر سالانہ۔درجہ حرارت
40 تا 47.5ڈگری سینٹی گریڈ۔ سردی بھی برداشت کر لیتاہے
کاشت:
نمایاں خصوصیات:


شاخ تراشی:
بیماریاں:
افزائش:۔ یہ بیج اور دیگر غیر جنسی ذرائع سے لگایا جا سکتا ہے۔
بیج کا طریقہ:۔مئی کے مہینے میں پکے ہوئے پھل اُتار لیے جاتے ہیں۔ بیج علیحدہ کر کے اُنھیں پانی میں بھگو دیتے ہیں۔ صرف اُن ہی بیجوں کواُگانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ جو پانی میں ڈوب جاتے ہیں۔ بیج سنبھالنے کی مدّت بہت تھوڑی یعنی زیادہ سے زیادہ 6 ماہ ہوتی ہے۔اُگانے کا موقع مارچ سے جون تک مناسب ہوتا ہے۔بیج اُگانے کا موسم مارچ سے جون تک مناسب ہوتا ہے۔ لیکن جون کے مہینے میں مون سون شروع ہوتے ہی اُگانا مناسب رہتا ہے۔ بیج کواُگانے سے قبل 24 hrsتک پانی میںبگھو دینا چاہیے۔ بیج سے پودے 7 to 15 days میں پھوٹنے لگ جاتے ہیں۔ تقریبا ¿ 50 % پودے پھوٹ پڑتے ہیں۔
غیر جنسی طریقہ :۔یہ چھوٹی کٹنگ یعنی قلموں کے ذریعے اور root suckers کے ذریعے کیا جاتا ہے۔
 (a)چھوٹی کٹنگ یعنی قلموں کے ذریعے:۔یہ قلمیں 7.5 to 10 cm dia کی اور 1.8m لمبائی کی ہونی مناسب رہتی ہیں۔ نچلے حصہ کو
کافی ترچھا کٹ اور اور آخری حصہ کو سفیدآئل پینٹ کر کے ڈھک دیتے ہیں۔ گڑھے کی گہرائی 45 to 60 cm مفید رہتی ہے۔ قلم کو لٹا کر قدرے گیلی مٹّی اُس پر کافی زیادہ دبا دی جاتی ہے۔ باقی مٹی کو قدرے کم دبایا جاتا ہے۔ یہ عمل بارشوں سے دو ماہ قبل کرنا مفید رہتا ہے۔ انڈیا کے حساب سے اپریل کے آخر اور مئی کے ابتدائی ہفتہ مناسب رہتا ہے۔ تقریبا ¿ 70 to 80 %ایسی کٹنگ پھوٹ کر پودا بننے میں کامیاب ہو جاتی ہیں۔ اور 70 % پورا پودا بن پاتی ہیں۔
Root suckers (b) کے ذریعے:۔یہ suckers تقریبا ¿45 to 60 cmموٹائی کے تنے سے حاصل کیے جاتے ہیں۔ جو کہ جون سے جولائی کے مہینے میں افزائش کیے جاتے ہیں۔ پودا پھوٹنے کا موقع ایک رات سے تیس دن تک کا ہے۔
بعد از افزائش احتیاطیں:۔اپریل سے مئی کے دوران 8 to 10 ہفتے عمر کے پودے کسی مناسب جگہ پر لگائے جانے چاہییں۔ ابتدائی شجر کاری کی فصل مناسب کنٹینروں میں تیار کی جاتی ہے۔ یہ جلدی تیار ہو جاتی ہے۔ مناسب ہے کہ ان کو چرنے والے جانوروں سے بچایا جائے۔ پھر اُسے پولی تھین تھیلوں میں ڈال کر منتقلی کے لیے تیار رکھتے ہیں۔جسے 10 t0 12ہفتوں میں لگا دینا چاہیے۔ زیادہ دیر کرنی درست نہیں ہے۔ پودے جلدی ضائع ہو سکتے ہیں۔ 45 %پودے درخت بننے میں کامیاب ہوتے ہیں۔
استعمال:۔اس کی گوُند اور چھلکا ادویات کی تیاری میں استعمال ہوتا ہے۔ یہ ادویات السرز٬چھاتی کی جکڑن٬بواسیر٬جلدی بیماریاں٬ڈھیلے موشن٬اور پیچس کی ہوتی ہیں۔ اس کے علاوہ بخاروں٬تشنّج٬اینٹھٹن٬مروڑ٬دمہ٬کھانسی٬پرانی بگڑی ہوئی نرخرہ کی تکلیف٬یرقان اور آرتھرائیٹس میں بھی یہ گوُند اور چھلکا ادویات کی تیاری میں استعمال ہوتا ہے۔اس کے علاوہ اس کی گوند لوبان جیسی خوشبو کے لیے استعمال ہوتی ہے۔(اس مقصد کے لیے گُوند کو باریک کر کے کو دھکتے ہوئے کوئلوں پر ڈالا جاتا ہے۔پھر بعد میں خوشبو سی نکلتی ہے پھل اور بیج کھانے کے کام بھی آتے ہیں۔ اس سےoleo gums بھی تیار کی جاتی ہیں۔ جس کے 3 اصولی اجزاء تارپین نما تیل٬rosin like resin ٬اور مخصوص گوُندہوتے ہیں۔یہ تیل تارپین کے تیل کے نعم ا لبلد کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔ Rosin گندا بروزہ جیسا ہی ہوتا ہے۔اور صابن سازی میں استعمال ہوتا ہے۔ مخصوص گُوندسفید کپڑا٬چھینٹ کی رنگائی میں استعمال ہوتی ہے۔


No comments:

Post a Comment