Wednesday 22 February 2017

Sapindus trifoliatus ریٹھا


نباتاتی نام : سپنڈس ٹرائی فولی ایٹس Botanical Name:Sapindus trifoliatus 
سپینڈس مکر وسی Sapindus mukorossi Gaertn 
خاندان ©: سپنڈیسی Family:Sapindaceae 
انگریزی نام: سوپ نٹ ٹری Soap nut tree 
دیسی نام:ریٹھا Reetha 
قسم:پت جھاڑ
ابتدائی مسکن(ارتقائ):چین اور جاپان،بنگلہ دیش ،بھارت، اور پاکستان۔پاکستان میں آزاد جموں کشمیر اور ہزارہ میں پایا جاتا ہے
شکل:قد:8-10 میٹر قد:20-15 میٹر پھیلاﺅ :80-60 سینٹی میٹر  
پتے:پتے مرکب ہیں3-2 جوڑے ،ایک دوسرے کے مخالف،3-9 انچ لمبے اور ایک انچ چوڑے ، اوپر سے چکنے اور نیچے سے بالدار 
پھولوں کا رنگ:زنگی رنگ، چھوٹے ،شاخ کے سرے پر لگتے ہیں۔ سفید پھول آنے کا وقت:نومبر ۔دسمبر مئی۔جون 
پھل 2-3 لبی ، گودا دار 
کاشت:بیج , اور برانچ کٹنگ طریقے دونوں سے،۔ بیج کئی سال تک سٹور کیا جاسکتا ہے،قابل اگاﺅ بیج 90/ہے۔
جگہ کا انتخاب:ایک غیر روادار درخت گہری مرطوب زمینوں کی ضرورت ہوتی ہے،بارش کی حد 1750-1000 ملی میٹر سالانہ یا اس سے زیادہ،درجہ حرارت 40-0- ڈگری سینٹی گریڈ،نیم مرطوب،ٹھنڈی،ذیلی گرم مرطوب مون سون آب و ہوا کو ترجیح دیتا ہے۔سطح سمندر سے بلندی سے بلندی 600 میٹر
نمایاں خصوصیات: شاخ تراشی:
بیماریاں:کیڑوں اور بیماریوں کے بارے میں نہیں جانا گیا۔
پیداوار : بلندی درخت9mقطر  10m ریکارڈ کیا گیا ہے پانچ سالو ں میں۔
لکڑی کی خصوصیات 
دانہ: سیدھا ،عمدہ۔
رنگ: سبز مائل،ہلکا پیلا،
کثا فت: مضبوط ،بھاری 
مظبوطی : قدرے سخت۔
استعمال ©: پھل دواﺅں اور شیمپو بنانے میں استعمال ہوتا ہے۔ جڑیں بطور دافع کھانسی ، لکڑی سخت ہے اور فرنیچر سازی میں استعمال ہوتی ہے ِ
چارہ اور and nuts for soap.

ریٹھا
تعارف: ریٹھے کے درخت عموماََ چین میں ملتے ہیں ۔لیکن یہ نیم ہمالیائی علاقوں میں 1200میٹر کی بلندی تک پایا جاتا ہے اور کاشت بھی کیا جاتا ہے روالپنڈی سول ڈویژن اور کشمیر میں بھی اس کی کہیں کہیں کاشت کی جاتی ہے۔
پتے ،پھول اور پھل: ریٹھے کی لمبائی عموماََ(20میٹر تک)ہوتی ہے ۔اس کے پتے موسم خزاں میں جھڑ جاتے ہیں ۔اس کی جفت (جوڑا) پرہ دار(Pinnate) پتے 20 سے 45سینٹی میٹر لمبے ہوتے ہیں جن پر پانچ سے دس پتیوں کے جوڑے ہوتے ہیں اس کے پتے کسی حد تک تُن کے پتوں سے ملتے جلتے ہیں ۔ریٹھے کی چھال بھورے رنگ کی ہوتی ہے جو بے قاعددگی سے گرتی رہتی ہے۔ریٹھے کے پتے دسمبر میں گہرے زرد ہو جاتے ہیں اور دسمبر،جنوری میں جھڑ جاتے ہیں ۔مارچ یا اپریل تک درخت پتوں سے خالی رہتے ہیں ۔جس کے بعد نئے شگوفے پھوٹتے ہیں ۔مئی،جون میں ہلکے قرمزی یا سفید رنگ کے پھلوں کے گچھے نمودار ہوتے ہیں ۔پھل نومبر میں پکنا شروع ہوتا ہے ۔جو جنوری یا اس کے بعد بھی گچھوں کی شکل میں درخت پر ملتا ہے ۔جب کہ درخت پتوں سے بالکل خالی ہوتے ہیں ۔ریٹھے کا پھل ایک بیج والا۔کرہ نما،عموماََ علیحدہ علیحدہ ہو تا ہے مگر بعض اوقات دو دو پھل جو ذرا چھوٹے ہوتے ہیں،اکٹھے بھی ہوتے ہیں ۔پھل تقریباََ 1.9سینٹی میٹر کا قطر کا ،ہموار اور پکنے پر اس کا گودہ زرد رنگ کا نظر آتا ہے ۔گودہ خشک ہو کر ہلکا بھورا رنگ اختیار کر لیتا ہے اور کسی حد تک نیم شفاف اور صابن کی خصوصیت کا حامل ہو تا ہے اور اس میں جھڑیاں پڑ جاتی ہیں ۔ریٹھے کے بیج صاف ہموار ،سیاہ،تقریباََ کرہ نما(Globose)،1.3سینٹی میٹر لمبے اور انتہائی سخت ہوتے ہیں ۔750سے900تک بیج جو ریٹھے ہی کہلاتے ہیں ،ایک کلو گرام کے برابر ہوتے ہیں ۔تجربات سے ثابت ہے کہ ریٹھے کے بیج ایک سال تک قوت نمو(Germination Power Fertility)برقرار رکھتے ہیں۔پھر قوت نمو میں کمی آجاتی ہے ۔
عادات واطوار: ریٹھا قدرتی جنگلات کا اہم درخت نہیں ہے ۔اسے ٹھنڈے موسم اور نمدار زمین کی ضرورت ہوتی ہے ۔یہ کہر برداشت کر سکتا ہے ۔لیکن خشکی برداشت نہیں کر سکتا ۔مناسب آبپاشی اور گوڈی سے پودا تیزی سے بڑھتا ہے اور اسے سالانہ170سینٹی میٹر پانی کی ضرورت ہے۔
روئیدگی: روئیدگی کے وقت ریٹھے کا بیج پتہ زمین سے باہر آجاتا ہے ۔ریٹھے میں روئیدگی بیج کے انتہائی سخت غلاف کے پھٹنے اور جڑی کونپل کے نمودار ہونے سے شروع ہوتی ہے جو تیزی سے نیچے کی طرف بڑھتی ہے ۔زیر بیج پتہ معمولی سی محراب اس وقت تک بناتا ہے جب موٹے بیج پتے سے بھی نکل آتے ہیں ۔اس کے بعد نو خیز کونپلیں تیزی سے نشوونما پاتی ہیں ،نوخیز پودوں کی اصل جڑ درمیانہ درجہ کی لمبی،موٹی ،گاو ¿دم (Terete)(ایک طرف سے موٹی ایک طرف سے پتلی)مخروطی(Conical)اور نوخیزی میں سفیدی مائل ہوتی ہے ۔پہلوئی جڑیں کثیر،ریشہ دار ،اصل جڑ کے نیچے کی طرف کافی گہرائی تک اگی ہوئی ہوتی ہیں۔بیج پتہ موٹا،پچکا ہوا،.3سینٹی میٹرڈنڈی والا ہو تا ہے ۔بیج پتہ کی کف برگ (Lamina of Leaf)2تا3سینٹی میٹر لمبی اور 1تا1.3سینٹی میٹر چوڑی ،موٹی ،لحمی(Flashy)،بیضوی،(Ovate)مگر تیز نوکدار سروں والا اور مکمل ہوتی ہے ۔ابتدا میں گہری زرد مگر بعد میں گہری سبز ہو جاتی ہے ۔نوخیز پودے کا تنا سیدھا،ذرا چپٹا،سبز اور روئیں دار(Pubescent)ہوتا ہے ۔ریٹھے کے پتے مرکب ،جفت گوشکہ دار یا پتی پترہ،یا بغیر گوشک پتیہ(Stipules)،پہلا جوڑا ایک دوسرے کے بالمقابل،کبھی کبھار یکے بعد دیگرے کی ترتیب سے مگر بعد والے پتے یکے بعد دیگرے کی ترتیب سے ہوتے ہیں۔پہلے پہل آنے والے پتوںکی ڈنڈی 5سے7.5سینٹی میٹر لمبی مگر بعد میں آنے والے پتوں کی ڈنڈی اس سے لمبی اور پر دارہوتی ہے ۔پتے ایک دوسرے کے بالمقابل یا تقریباََ،پہلے پتے میں عموماََ تین جوڑے پتیوں کے بعدآخری پتیہ ہوتی ہے لیکن پہلے موسم میں یہ تعداد بڑھ کر تقریباََ پانچ جوڑے پتیوں تک پہنچ جاتی ہے پھر ان میں آخری پتیہ کا ہونا یہ نہ ہونا بھی ضروری نہیں۔پتہ2.5تا7.5سینٹی میٹر لمبا اور .6تا2سینٹی میٹر چوڑا،تیز نوکدار ،مکمل اور نیم چرمی (Coriaceous)ہوتا ہے ۔پتے عمدہ باریک روواں دار (Pubescent)مگر بڑی عمر کے پتے بے روواں ہوتے ہیں ۔پودے کی بلندی ،پہلے موسم کے اختتام پر،25سے23سینٹی میٹر تک اور دوسرے موسم کے اختتام تک .6تا1.2میٹر تک ہوسکتی ہے ۔اس دوران پودے کی اصل جڑ.6میٹر لمبی اور2.5سینٹی میٹر تک قطر حاصل کر سکتی ہے ۔جہاں آبیاری اور گوڈی نہیں کی جاتی ویاں نوخیز پودا دوسرے موسم کے اختتام تک عام طور پر .3تا.4میٹر کی بلندی حاصل کر پاتا ہے۔پودوں کی نشوونما نومبر دسمبر تک ہوتی رہتی ہے ۔ریٹھے کے پتے زرد ہو کر دسمبر،جنوری میں گر جاتے ہیں اور نئے پتے مارچ میں نکل آتے ہیں ۔ریٹھے کے نومولود پودے کہر کا مقابلہ کرنے کی سکت رکھتے ہیں ۔ریٹھے کے بیج کو براہ راست بونے سے پیدا ہونے والے پودے ،جن کی آبپاری اور گوڈی اچھی طرح کی جاتی رہے،نرسری والے پودوں کی نسبت بہتر نشوونما حاصل کرتے ہیں۔ریٹھے کے بیج کا غلاف چونکہ نہایت سخت ہو تا ہے ۔اس لیے یہ تین چار ماہ اور بعض اوقات ایک سال تک نمو نہیں پاتا ۔بیج کو اگر کافی دنوں تک پانی میں رکھا جائے تو روئیدگی جلد ہو سکتی ہے ۔ریٹھے کے بیج اگر نرسری میں بوئے جائیں تو نومولود پودے ایک سال بعد تنے یا اصل جڑ کو کاٹے بغیر مطلوبہ مقامات پر لگائے جاسکتے ہیں ۔دوسرے سال نومولود پودے اصل جڑ تقریباََ20سینٹی میٹر چھوڑ کر نیچے سے اور تنا سطح زمین سے8 سینٹی میٹر چھوڑ کر اوپر سے کاٹ دیا جانا چاہیے۔ریٹھے کی قلمیں بھی لگائی جاسکتی ہیں ۔ریٹھے کو پلاسٹک کی تھیلیوں اگا کر ایک میٹر اونچے پودوں سے شجر کاری کی جاسکتی ہے۔
استعمالات: ریٹھے کو زینتی(Ornamental)شجر کاری کے علاوہ اس کے پھل کے لئے بھی لگایا جاتا ہے ۔چونکہ اس کے پھل کا گودا گھروں میں کپڑوں کی دھلائی
میں صابن کی جگہ استعمال کی جاتا ہے ۔گرم کپڑوں ،فلالین،مصنوعی ریشوں والے کپڑے ،ریٹھوں سے بغیر نقصان کے دھوئے جاسکتے ہیں ۔ریٹھے بال بھی عمدگی سے صاف کر دیتے ہیں اور بالوں کی بڑھت میں بھی مدد گار ثابت ہوتے ہیں ۔مزید برآں گنجا پن پیدا نہیں کرتے۔ریٹھے کا پھل فوری طور پر نقد قیمت پر فروخت ہو جاتا ہے ۔اس لئے مناسب علاقوں میں اس پر زیادہ توجہ کی ضرورت ہے۔


Samanea Saman


نباتاتی نام:سامینیا سمن Botanical Name: Samanea Saman 
خاندان ©: Family: Leguminoaceae 
انگریزی نام: رین ٹری Rain Tree
دیسی نام: 
ابتدائی مسکن(ارتقائ):
قسم:پت جھاڑ
شکل: قد:70.50فٹ پھیلاﺅ  50.30فٹ
پتے:مرکب 8.6جوڑے۔آخری جوڑا باقی ماندا برگچوں سے بڑا اور ہمیشہ نصف کھلا رہتا ہے۔
 پھولوں کا رنگ: گلابی پھول پاڈر پف کیطرح۔گچوں میں لگتے ہیں۔
پھل :پھلیاں 10.6 سے انچ لمبی3/4سے ایک انچ چوڑی چپٹی۔بیجوں کے گرد گودا ہوتا ہے۔
پھول آنے کا وقت: مارچ
کاشت:بیج 
جگہ کا انتخاب:
نمایاں خصوصیات:
شاخ تراشی:
بیماریاں:
استعمال ©:پھلیاں مویشیوں اور گھوڑوں بطور چارہ دی جاتی ہیں۔

Salvadora oleoides وان پیلو


نباتاتی نام :سالوڈورا اولیڈ . Botanical Name:Salvadora oleoides Dene
خاندان:سالوڈریسی Family: Salvadoraceae 
انگریزی نام: 
دیسی نام: وان پیلو Van Pilu
ابتدائی مسکن(ارتقائ): پاکستان ،تھل،چولستان،اور تھر پارکر۔ اور پورے پنجاب میں ہموار علاقوں میں پایا جاتا ہے۔
قسم:سدا بہار
شکل: جھاڑی دار قد: 
پتے:پتے7.8-3.8 سینٹی میٹر لمبے۔چھال بھوری اورSlighty کھردری
پھولوں کا رنگ: پھول آنے کا وقت: مارچ اور اپریل۔
پھل: پھل ڈروپ اور قطرمیں5سینٹی میٹر sub-sessile, globose اور جب پکتا ہے تو پیلے رنگ کا ہوتاہے
کاشت:بیج , پھولی بیگ ایک سال پرانی پنیریاں کامیابی سے اگائی جاسکتی ہیں،
جگہ کا انتخاب: ایک غیر روادار درخت جومختلف جگہوں پر کبھی گروپ میں تو کبھی بکھری ہوئی حالت میں اگتا ہے،بارش کی حد 250-100 ملی میٹر سالانہ یا اس سے زیادہ۔درجہ حرارت50-10ڈگری سینٹی گریڈ
نمایاں خصوصیات: 
بیماریاں: 
پیداوار: اس کی بڑھوتری تقریبا  6cm/yr بلند ہے
لکڑی کی خصوصیات 
دانہ: سیدھا،عمدہ،اور ہموار لچکدار
رنگ ©: سخت لکڑی چھوٹی ،بے ترتیب،پرپل
کثا فت: ۔ کلوریز کی مقدار 5100کلوریز فی کلو گرام 
مظبوطی : ہلکی،سخت 
استعمال: ایندھن،Fruit medicanal (Leaves for coughs,root bark as vesicant,fruit extract for spleen),wheels,عمارتوں کا سامان،boat building knees ،سامان اور بیجوں سے تیل۔

Salvadora Persica پیلو


نباتاتی نام :سالوڈورا پریسیا  Salvadora Persica Botanical Name: 
خاندان ©: Family: Salvadoraceae 
انگریزی نام: Mustard Treee
دیسی نام: پیلو Peelo
ابتدائی مسکن(ارتقائ):
قسم:پت جھاڑ
شکل: قد: 15,10 فٹ پھیلاﺅ  15.10 فٹ
پتے:1/2سے ڈھائی انچ لمبے۔3/4سے دو انچ چوڑے نوک چکھنے ،بیضوی،برچھی نما۔
 پھولوں کا رنگ: سرخ گلابی یا قرمزی چبنھے والا۔ پھول آنے کا وقت: مارچ۔چھوٹا سبزی مائل پھل چھوٹے1/8انچ قطر کے گول چکنے
کاشت:بیج سے۔خشک سالی کا مقابلہ کرتے ہیں اور سخت جان ہوتے ہیں۔
جگہ کا انتخاب:دلدلوں اور شورز زدہ زمینوں کے قریب اگتے ہیں۔
نمایاں خصوصیات:
شاخ تراشی:
بیماریاں:
استعمال ©:پتے کھائے جاتے ہیں جڑ بطور مسواک استعمال ہوتی ہے۔پتے بطور دوا اور اونٹوں کے چارے کے طور پر استعمال ہوتے ہیں۔



Salix tetrasperma بادائی لیلا


نباتاتی نام : سیلکس ٹیٹرا سپرما Botanical Name:Salix tetrasperma Roxb. 
خاندان ©: سالیسی Family:Salicaceae 
انگریزی نام: tree Indian Willow 
دیسی نام: بادائی لیلا Bed-i-Laila
ابتدائی مسکن(ارتقائ): برصغیر اور پاکستان۔پاکستان میںمری کے پہاڑی علاقے،کہوٹہ،ہزارہ،سوات،آزاد جموں کشمیر،کوئٹہ ،کرم اور گلگت میں پایا جاتا ہے۔افغانستان اور پشاور میں ہموار علاقوں میں کامیابی سے کاشت کیا جاتا ہے
 قسم: پت جھاڑ
شکل:تاج نما قد:12-6 میٹر قطر:0.4 تا 0.1 میٹر
 پتے :پتے سادہ ہیں 20-5 سینٹی میٹر لمبے تنا قائم ہوتا ہے نر اور مادہ Catkins پیدا برک پوش جب نکلتے ہیں ۔نر Catkins 12.5-2.5 سینٹی میٹر لمبے ،جب کہ مادہ5 Catkins 12.5-2.سینٹی میٹر لمبے
پھولوں کا رنگ:سبز مائل سفید پھول آنے کا وقت: فروری اور مئی پھل:بیج فروری اور مئی کے درمیان پکتا ہے۔
کاشت:بیج , اور غیر جنسی طریقے دونوں سے،۔ بیج چھوٹے ہوتے ہیں،تاہم زیادہ تر درخت جڑ زیر بچہ یا کٹنگ سے ہوتے ہیں۔ 
جگہ کا انتخاب:ایک غیر روادار درخت جو ایک قسم کی زرخیز،ریتلی،چکنی مٹی اور اچھی نکاسی والی زمینوں پربڑھتا ہے۔بارش کی حد1250-750 ملی میٹر سالانہ یا اس سے زیادہ۔درجہ حرارت-10 تا 40ڈگری سینٹی گریڈ،ذیلی مرطوب نیم بارانی ،ذیلی گرم مرطوب ،مون سون آب و ہوا اور کہر مزاحم کو زیادہ ترجیح دیتا ہے۔سطح سمندر سے بلندی 1600-300میٹر
نمایاں خصوصیات:مرطوب علاقے جزیرے اور دریاو ¿ں کے کناروں پر کاشت کیا جاتا ہے۔ قدرتی طور پر ندی دریا اور نہروں کے کناروں پر اگتا ہے۔ 
شاخ تراشی: بیماریاں:
پیداوار :تیز بڑھوتری ، قطر بڑھوتری 0.7 to 2 میٹر فی ہیکٹر سالانہ 
لکڑی کی خصوصیات: 
دانہ : سیدھا،عمدہ،اور ہموار لچکدار
رنگ : ہلکی سرخ مائل براﺅن سے پرپل مائل براﺅن
کثا فت sg0.49 ۔ کلوریز کی مقدار کلوریز فی کلو گرام 
مظبوطی: قدرے ہلکی،نرم۔
استعمال ©:ایندھن۔ماچس کی تلیاں،پیپر کا گودا،ٹوکریاں بنانا،چارہ،ٹن ٹن ،کریٹس،کرکٹ کیلے بلے اور پالکنگ۔

Salix babilonica مجنوں ، بیدِمجنوں


نباتاتی نام :سالیکس بابلوکیا Botanical Name: Salix babilonica oinn
خاندان: سالیسی Salicaceae Family:
انگریزی نام: ویپینگ ویلیو Weeping Willow
دیسی نام: مجنوں ، بیدِمجنوں Majnun, Baid-e-majnun 
ابتدائی مسکن(ارتقائ): سینٹرل چین۔اب دنیا کے مختلف حصوں میں کشادگی اور زیبائشی طور پر پایا جاتا ہے ۔پاکستا ن میں ہمالیہ دامن کوہ،آزاد کشمیر،کاغان اور سوات میں کامیابی سے پایا جاتا ہے۔ شمالی چین
 قسم:پت جھاڑ
شکل: تاج نما گول قد:6-8 میٹر 
پتے:پتے سادہ ہیں لمبے اور کم چوڑے 18-8 سینٹی میٹر لمبے اور 1 سینٹی میٹر چوڑے،پتے کناروں سے خوبصورت ہیں سروں سے نوکدار،چھال پشت سے نا ہموار اور درازہوتی ہے۔
پھولوں کا رنگ: زرد ذردی مائل سفید پھول آنے کا وقت: فروری اور مارچ،نر اور مادہ پھول3-2 سینٹی میٹر لمبے
پھل: بیج فروری اور مارچ میں پکتا ہے۔
کاشت:بیج , اور غیر جنسی طریقے دونوں سے،۔تاہم زیادہ تر درخت جڑ سے زیر بچہ سکرز یاکٹنگ سے،بیج سے اگاﺅ کم ہے۔ 
جگہ کا انتخاب: ایک اعتدال سے غیر روادار درخت جو زرخیز،میرا ریتلی،اور اچھی نکاسی والی زمینوں پر بڑھتا ہے۔بارش کی حد 2250-750ملی میٹر سالانہ یا اس سے زیادہ۔درجہ حرارت منفی 40-2ڈگری سینٹی گریڈ۔
نمایاں خصوصیات:تیز بڑھوتری 
بیماریاں:
پیداوار: تیز بڑھوتری ، قطر بڑھوتریایک سے دو میٹر فی ہیکٹر سالانہ 
لکڑی کی خصوصیات: 
دانہ :سیدھا ،عمدہ اورہموار لچکدار
رنگ : ہلکی براﺅنسے پر پل براﺅن
کثا فت © 0.49 ۔ کلوریز کی مقدار کلوریز فی کلو گرام 
مظبوطی : قدرے ہلکی،نرم۔ 
استعمال: ایندھن ،ماچس کی تیلیاں ،پیپر کا گودا،ٹوکریاں بنانا،چارہ او ر ٹن ٹن Landscaping 



Salix acmophylla بائیسی


نباتاتی نام :سلک اکموفلیا بوسس Botanical Name:Salik acmophylla Boiss
خاندان: سالیسی Salicaceae Family:
انگریزی نام: وائلیو Willow
دیسی نام: بائیسی Bisee
ابتدائی مسکن(ارتقائ):درمیانی مشرقی اور بر صغیر۔پاکستان میں قراقرم اور ہمالیہ اور سب ہمالیہ اور مخصوص آزاد کشمیر کی نمکین حد،مری کے پہاڑی علاقے ،ہزارہ،سوات،چترال ،شمالی علاقے،کرم اورماو ¿نٹین بلوچستان میں کامیابی سے لگایا جاتا ہے۔
قسم:پت جھاڑ
شکل: تاج نما،گول قد: 9میٹر قطر:70-50سینٹی میٹر
پتے:سادہ ہیں نر پھول 5تا 12.5 سینٹی میٹر لمبے اور 2-0.5سینٹی میٹر چوڑے،تنا سیدھا ہوتا ہے
پھولوں کا رنگ: پھول آنے کا وقت: فروری اور اپریل
پھل:بیج فروری اور اپریل میں پکتے ہیں 
کاشت:بیج , اور غیر جنسی طریقے دونوں سے،۔ تاہم زیادہ تر درخت جڑ سے زیر بچہ سکرز یاکٹنگ سے،بیج سے اگاﺅ کم ہے۔
جگہ کا انتخاب: ایک غیر روادار درخت اچھی نکاسی والی اورwater courses والی جگہوں پر اگتا ہے۔بارش کی حد1250-750ملی میٹر سالانہ یا اس سے زیادہ۔درجہ حرارت -20ڈگری سینٹی گریڈ،بنجر زمین،ٹھنڈی اور ذیلی گرم مرطوب آب و ہوا کو ترجیح دیتا ہے۔کہر حساس مزاحم سطح سمندر سے بلندی1600-300میٹر
نمایاں خصوصیات: 
بیماریاں: 
پیداوار : تیز بڑھوتری ، اوسط قطر بڑھوتری 0.7 to 2.5 میٹر فی ہیکٹر سالانہ 
لکڑی کی خصوصیات 
دانہ : سیدھا ،عمدہ اورہموار لچکدار
رنگ ©: سفید مائل بھوری
کثا فت: sg 0.46 ۔ کلوریز کی مقدار کلوریز فی کلو گرام 
مظبوطی : قدرے ہلکی،نرم۔
استعمال:ایندھن،رنگ دینا،زمینی کٹاو ¿ کو روکنا، اورreforestation،گودا اور چارہ۔

Ricinus communis ارنڈ


نباتاتی نام : ریکنیس کومینس Ricinus communis Botanical Name: 
خاندان ©:ایپوفاربیسی Family:Euphorbiaceae 
انگریزی نام:کسٹر آئل  Caster oil
دیسی نام:  ارنڈ Arind
ابتدائی مسکن(ارتقائ): جنوبی قلزم ۔ مشرقی افریقہ ، ہندوپاک 
قسم: پت جھاڑ  ، سدا بہا ر 
 قد 39 فٹ 12 میٹر   پھیلاﺅ  فٹ
پتے: تنا بہت رنگ دار ہوتا ہے۔ 
 پھولوں کا رنگ: پھول آنے کا وقت: مارچ
پھل : کانٹیدار ، 
greenish (to reddish purple) capsule containing large, oval, shiny, beanlike
and highly poisonous.
کاشت: بذریعہ بیج اور قلم  
جگہ کا انتخاب: کہر سے حساس ہے ۔ 
 نمایاں خصوصیات: چھوٹا درخت ، شاخ تراشی:suckering کسٹر آئل پودے بڑی تیزی سے بڑھتے ہیں ۔
بیماریاں:
استعمال ©:
Description: The
variability has been increased by breeders who have selected a range of cultivars for leaf
and flower colors, and for oil production. It is a fastgrowing,



Robinia pseudoacacia بلیک لوکسٹ روبنیا


نباتاتی نام :روبینا پیسوڈسیا Botanical Name:Robinia pseudoacacia Linn 
خاندان: لگیمونیسی Leguminosae  Family:
انگریزی نام: روبنیا Robinia.
دیسی نام: بلیک لوکسٹ Black Locust,
ابتدائی مسکن(ارتقائ): جنوبی مشرقی،یو نائٹیڈ سٹیٹ،پاکستان میں ہموار اور پہاڑی ،اور پنجاب اور پشاور میں کامیابی سے کاشت کیا جا تا ہے گلگت کے مختلف حصوں اورشمالی علاقوں میں ۔
قسم: پت جھاڑ
شکل: تا ج نما ،کھلی ہوئی قد: 30 میٹر
پتے: پتے مرکب ہیں 18-15سینٹی میٹر لمبے،چھال بری،کھردری،بھوری،اور لمبی دڑاڑ دار۔
پھولوں کا رنگ: زرد پھول آنے کا وقت: مارچ اور جون۔خوشبو دار پھول چھوٹے خوشوں میں لٹکے ہوئے نظر آتے ہیں۔
پھل:پھلیاں چھوٹی ہیں 5.2 تا3 سینٹی میٹر لمبی اور5.0سینٹی میٹر چوڑی۔پھلیاں سخت ہیں اورعام طور پر،
usually break open while on the tree scattering the seed.پھلیاں اگست اور اکتوبر میں پکتی ہیں
کاشت:بیج , اور غیر جنسی طریقے دونوں سے،۔ اچھی فصل سالانہ ہوتی ہے،اور بیج کئی سال تک سٹور کیا جاسکتاہے،
جگہ کا انتخاب: ایک غیر روادار درخت جواچھی قسموں کی زمینوں پر بڑھتا ہے لیکن نکاسی والی جگہوں کو ترجیح دیتا ہے اور شور زدہ والی جگہوں پر نہیں اگتا یہ درخت کہر برداشت کر سکتا ہے۔بارش کی حد 1000-700 ملی میٹر سالانہ۔درجہ حرارت منفی 20 ڈگری سینٹی گریڈ،سطح سمندر سے بلندی 2500میٹر
نمایاں خصوصیات: بیماریاں:
پیداوار © ©:بڑھوتری تیز تیس سال تک اور بعد میںآہستہ پچاس سال کے بعد بڑھنا ترک اوسط بڑھوتری 4 to 8میٹر فی ہیکٹر سالانہ 44سال پرانہ لکڑی کی خصوصیات 
دانہ : سیدھا،
رنگ: گیلی لکڑی سفید،اور سخت لکڑی زرد مائل یاسرخ مائل براﺅن،
کثا فت: sg 0.75 ۔ کلوریز کی مقدار 4800کلوریز فی کلو گرام 
مظبوطی : سخت،بھاری اور لچکدار. 
استعمال: چارہ،ایندھن اور چارکول،چھاو ¿ں،erosion control,،fence posts،مگس بانی اور زیبایشی۔

Rhizophora mucronata کا مو، کونرو، بھورا، ٹمر

نباتاتی نام :ریزپورا مکورٹونا Botanical Name: Rhizophora mucronata Lam
خاندان: ریزپوریسی Family: Rhizophoraceae
انگریزی نام: اسیا ٹک مانگ رو Asiatic Mangrove.
دیسی نام: کا مو، کونرو، بھورا، ٹمر Kamo, Kunro, Bhora, Timmar,
ابتدائی مسکن(ارتقائ):یہ درخت بہت چوڑی حدمشرقی اور جنوبی افریقہ،اور جنو ایشیا،island اور جنوبیpacific ،پاکستان میںمٹی ہموار اور ایک سرے سے دوسرے سرے کے ساتھ ساتھ نمکین پانی اور خلیج لسبیلا اور مکران اور دریاو ¿ں کے کناروں پر پایا جاتا ہے۔
قسم:سدا بہار
شکل:تاج نما،پھیلی ہوئی قد:25 میٹر پھیلاو ¿:70 سینٹی میٹر
پتے:پتے سادہ اور elliptcial اور لمبوترے 15-8 سینٹی میٹر لمبے اور 10-5سینٹی میٹر چوڑے ،پتے تیز نوکدار شروع سے تھوڑے نوکیلے ہوتے ہیں۔آخری حد تک لہر دار ہوتے ہیں موٹی اور پتے گہرے سبز اورچوٹی سے بغیر بالوں کے سیاہ dottedسبز نیچے سے،چھال بھوری اور چمکدار سیاہ ہموارہونے کے ساتھ افق کے متوازی دڑاڑ دار۔
پھولوں کا رنگ:پیلا پھول آنے کا وقت:جولائی اور اکتوبر۔8-3 چھوٹے پھول15 سینٹی میٹر لمبے،پھول گھنٹی کی شکل کے اور خوشبو دار
پھل:پھل انڈے کی شکل کا 7-5سینٹی میٹر لمبا اورچمڑے جیسا،بیج اگست تا ستمبر پکتا ہے۔
کاشت: یہ درخت پیدا کرنے والا درخت ہے اس کی فطرت ہے کہ بیج درخت پر اور پھر زمین پر گرتے ہیں۔
جگہ کا انتخاب:ایک غیر روادار درخت مٹی کے اندر کی طرف مد وجزر کا پٹکا پر اگتاہے شور زدہ اور brackish مٹی پر اچھا اگتا ہے بارش کی حد 1700-250 ملی میٹر سالانہ۔درجہ حرارت 40-1 ڈگری سینٹی گریڈ
نمایاں خصوصیات:
بیماریاں:کیڑوں اور بیماریوں کے بارے میں نہیں جانا گیا
پیداوار: آہستہ بڑھوتری ، بلندی 8 to 10m قطر 1 to 10 cm پندرہ سالوں میں۔ 
لکڑی کی خصوصیات 
دانہ: سیدھا،بہت عمدہ
رنگ: لکڑی اورنج،سرخ سے بدل سرخ مائل براﺅن،
کثا فت : sg 0.81 ۔ کلوریز کی مقدار کلوریز فی کلو گرام
مظبوطی: سخت،بھاری اور مضبوط
استعمال:ایندھن کے ساتھ چارکول،ٹن ٹن،ستون اور کھمبے ، medicinal (bark),اور چارہ۔